ایک فلم تھیٹر نے اعلان کیا کہ 8 منٹ کی فلم نے دنیا کی بہترین شارٹ فلم کا خطاب جیتا ہے … لہٰذا یہ فلم سینما میں مفت میں ڈسپلے کرنے کا فیصلہ کیا گیا، تاکہ اسے دیکھنے کے لئے سب سے بڑا ہجوم جمع ہوسکے.
مووی ایک کمرے کی چھت کی تصویر سے شروع ہوئی تھی جو کسی بھی سجاوٹ اور کسی بھی نقش و نگار سے خالی ہے۔ صرف ایک سفید چھت … 3 منٹ بغیر کیمرے کے حرکت کئے گزرے اور کسی دوسرے سین کو نہیں دکھایا گیا.
مزید 3 منٹ بغیر کیمرے کے حرکت کئے اور منظر کو تبدیل کئے بغیر گزرے … 6 بورنگ منٹ کے بعد، دیکھنے والوں نے آوازیں لگانا شروع کردی۔ ان میں سے کچھ لوگ تھیٹر ہال چھوڑنے والے تھے۔
اور ان میں سے کچھ لوگوں نے تھیٹر کے عہدیداروں پر اعتراض کیا کیونکہ انہوں نے چھت دیکھنے میں اپنا وقت ضائع کیا …پھر اچانک اکثریت میں تشویش پیدا ہونے لگی اور رخصت ہونے ہی والے تھے، کہ بغیر کسی تفصیل کے کیمرہ آہستہ آہستہ چھت سے دیوار کی طرف چلا گیا یہاں تک کہ وہ نیچے کی طرف فرش کی طرف پہنچا.
وہاں ایک بچہ بستر پر نمودار ہوا، جو کسی وجہ سے مکمل طور پر معذور تھا۔ اس کے چھوٹے سے جسم میں ریڑھ کی ہڈی نہیں تھی اور نا ہی وہ حرکت کر سکتا تھا اُس کی نظریں اُسی خالی سفید چھت کی طرف تھیں اور انکھ میں آنسو نمایاں تھے.
کیمرا آہستہ آہستہ معذور کے بستر کی سمت چلا گیا، بغیر پیٹھ کے پہیے والی کرسی دکھاتے ہوئے … کیمرا دوبارہ چھت کے بورنگ مقام پر چلا گیا۔ اس بار اس نے ایک جملہ دکھایا:
ہم نے آپ کو یہ منظر صرف 8 منٹ دیکھایا، اور اس منظر کو یہ معذور بچہ اپنی زندگی کے سارے گھنٹے دیکھتا ہے، اور آپ نے صرف 6 منٹ میں شکایت کرنا شروع کر دیں۔ آپ سے خالی چھت کو 6 منٹ کے لئے بھی دیکھنا برداشت نہیں ہوا.
لہٰذا اپنی زندگی کے ہر سیکنڈ کی قدر جانیں جو آپ خیریت سے گذارتے ہیں، اور آپ کو عطا کردہ ہر نعمت پر خدا کا شکر ادا کریں، اور آپ اس نعمت کے وجود کو محسوس نہیں کریں گے جب تک کہ آپ اسے کھو نہیں دیتے…
#Copied