Aqeeda Tawheed Ka Mafhoom or Ahmiyat – Islamic Articles in Urdu

توحید کا مفہوم اور اہمیت

توحید عربی زبان کا لفظ ہے جس کے لغوی معنی ہیں ایک ماننا و یکتا جاننا۔ شرعیت کی اصطلاح میں توحید سے مراد اللہ تعالی کو ایک ماننا و یکتا جاننا ہے۔

Tawheed is an Arabic word that literally means to know one (ایک ماننا) and to know one thing (یکتا جاننا). In the Shariah term, Tawheed means to know Allah is one.

اس بات کو زبان سے اور سچے دل سے ماننا کہ اللہ تعالی اپنی ذات میں یکتا، صفات میں لاثانی، اور افعال میں بے مثال ہے۔ اللہ تعالی کا کوئی ہمسر نہیں اور اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں، اللہ تعالی جیسی خوبیاں کسی کی نہیں۔ وہ کائنات کا خالق ومالک ہے۔ نفع ونقصان، زندگی و موت، تندروستی و بیماری غرض تمام چیزوں کا مالک اللہ تعالی ہی ہے۔ ازل سے ابد تک رہے گا۔ اللہ رب العزت اپنی ذات میں کامل ہے۔

توحید کی تین اقسام ہیں

نمبر:۱ توحید فی الذات، نمبر:۲ توحید فی الصفات، نمبر:۳ توحید فی الفعال

توحید کی اہمیت

اسلام کا سب سے بڑا عقیدہ توحید ہے جو کہ دیگر عقائد کی بنیاد ہے۔حضرت آدم علیہ اسلام سے لے کر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تک تمام انبیاء کرام علیہ اسلام نے تعلیم دی کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ قرآن مجید میں ارشاد باری تعالی ہےکہ

ترجمہ: وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں غیب اور حاضر ہر چیز کا جاننے ولا ہے وہ رحمن ورحیم ہے۔الحشر:۲۲

  اگر کائنات پر نظر ڈالی جائے تو ہر شے اللہ تعالی کی وحدانیت کی واضح دلیل ہے۔ اس کا نظم وضبط، اس کے ترتیب، سورج اورچاند کا اپنے مدارمیں گردش کرنا، دن اور رات کامقرہ وقت پر آنا جانا توحید باری تعالی کی نشانیاں ہیں۔

قرآن مجید میں ارشاد فرمایا

ترجمہ: نہ آفتاب کی مجال ہے کہ چاند کو پکٹرے اور نہ رات دن سے پہلے آسکتی ہے اور سب ایک دائرے میں تیر رہے ہیں۔یسن:۴۰

سورہ  الاخلاص میں واضح طور پر توحید بیان کیا گیاہے

ترجمہ: کہہ دیجیے اللہ ایک ہے ، اللہ بے نیازہے، نہ اس کی کوئی اولاد ہے نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور نہ کوئی اس کے برابر ہے۔

اللہ تعالی کی وحدانیت کو سچے سے تسلیم کرنا اور مرتے دم تک اس پر قائم رہنا ایمان کی بنیادی شرط ہے۔حدیث مبارکہ میں اس کی اہمیت ان الفاظ میں بیان کی گئی ہے

جوشخص اس حال میں مرا کہ وہ یقین رکھتا تھاکہ اللہ تعالی کے سوا کوئی معبودنہیں، جنت میں داخل ہوگا۔صحیح مسلم:۴۶

جب ہر چیزکاخالق مالک اللہ تعالی ہے اور پوری کائنات میں تمام مخلوقات اُس کے حکم کےتابع ہیں۔اس لئے انسان کے لئے بھی ضروری ہے کہ اللہ تعالی کے سامنے جھکے کیونکہ دنیا وآخرت کی کامیابی عقیدہ توحید پر ہے۔

توحید کی ضد شرک ہے۔شرک کے معنی حصہ داری اور ساجھے پن کے ہیں۔ اسلامی اسطلاح میں اس سے مراد ہے۔ اللہ تعالی کی ذات،صفات اور افعال میس کسی کو اس کا شریک ٹہرانا۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید میں شرک کو ظلم و ٰعظیم کہا گیا ہے۔

اللہ تعالی کافرمان ہے

ترجمہ: بے شک شرک یقیناً بڑا ظلم ہے۔ لقمان:۱۳

ایک اور مقام پر ارشاد باری تعالی ہے

بےشک اللہ تعالی چاہے تو تمام گناہ معاف کردے گا مگر شرک کو معاف نہیں کرے گا۔ النساء:۴۸

توحید کے تقاضے

توحید اللہ تعالی سے محبت اور ایمان کی بنیاد ہے ۔ اس کی تکمیل یہ ہے بندےکا ہرعمل اللہ تعالی کی رضا کے لئے ہوجائےکیونکہ جس سے محبت ہوتی ہےاس کو خوشی کے لئے ہرممکن کوشش کی جاتی ہے۔ لہذا ہمیں عقیدہ توحید کے تقاضوں کو جاننا ضروری ہے جن میں سے چند درجہ ذیل ہے

نمبر۱: اللہ تعالی کو تمام کائنات کا خالق و مالک مانا جائے۔

نمبر۲: اللہ تعالی کی ذات وصفات میں کسی کو شریک نہ ٹہرایا جائے۔

نمبر۳: صرف اللہ تعالی کی عبادت کی جائے۔

نمبر۴: تمام دعائیں اللہ تعالی سے مانگی جائیں۔

نمبر۵: ہر حال میں اللہ تعالی کا شکر ادا کیا جائے۔

نمبر۶: اللہ تعالی پر بھروسہ وتوکل کیا جائے۔

توحید کے اثرات

جب کوئی شخص دین اسلام میں داخل ہو کر سچے دال سے عقیدہ توحید کا اقرار کرتا ہے اور اللہ تعالی کے احکامات پر عمل کرتا ہے تو اس کی زندگی میں درجہ ذیل اثرات مرتب ہوتے ہیں

نمبر۱: عقیدہ توحید انسان کو عزت نفس عطاء کرتا ہے یعنی مسلمان اللہ کے سوا کسی کے آگے نہیں جھکتا۔

نمبر۲: عقیدہ توحید انسان میں عاجزی پیدا کرتا ہےکیونکہ اس سے یقین ہوتا ہے کہ جو کچھ ہمارے پاس ہے وہ اللہ تعالی کا دیا ہواہے۔

نمبر۳: اللہ تعالی پر مکمل ایمان رکھنے سے بہادری و شجاعت جیسے اوصاف پیدا ہو جاتے ہیں۔

نمبر۴: انسان کو قلبی اطمینان وسکون حاصل ہو جاتا ہے۔

نمبر۵: یہ عقیدہ انسان کو نیکی کی راہ پر چلاتا ہے اور برائی سے بچاتا ہے۔

نمبر۶: انسان میں صبر وشکر جیسے اوصاف پیدا ہو جاتے ہیں۔

نمبر۷: انسان تقوی اور گناہوں سے بچنے کی کوشش کرتا ہے۔

عقیدہ توحید کا تقاضا ہے کہ اللہ تعالی کو حقیقی مالک و خالق مانا جائےاور اس بات پر پختہ ایمان رکھا جائے کہ اللہ تعالی ہماری شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہے۔وہ ہمیں دیکھتا ہے ، سنتاہے، ہر چیز سے واقف ہے۔ہمیں چاہیے کہ صرف اللہ تعالی ہی کی عبادت کریں، اسی کے احکام مان کرزندگی گزاریں اور عقیدہ توحید کے تقاضے پورے کریں تاکہ دونوں جہانوں میں کامیابی حاصل کر سکیں۔

اگر ہم سچے دل سے اللہ تعالی پر ایمان لائیں گے تواحکام الہی پر عمل کرنا نہایت آسان ہو جائے گا۔ شرک سےبچ جائیں گے۔ اللہ تعالی کے احکامات کی پیروی کرنے سے اللہ تعالی کا قرب حاصل ہوگااور ہر معاملے میں اللہ تعالی کی مدداور نصرت حاصل ہوگی۔

Aqeeda Tawheed Ka Mafhoom or Ahmiyat SK Islamic SubKuch subkuchweb


Aqeeda Tauheed Ka Mafhoom – عقیدہ توحید کا مفہوم